Pages

Subscribe:

Ads 468x60px

Saturday, 31 March 2012

بشر یٰ سعید کے نا ول اما وس کا چا ند سے اقتباس



خو شی تو بہت عا رضی ،نہا یت فا نی ہو تی ہے ۔ دیر پا اور عمر بھر سا تھ نبھا نے والے تو غم ہو تے ہیں ۔ درد کا داغ تو پو نم کے چا ند کی ما نند تا عمر روح کی پیشانی پر دمکتا رہتا ہے ۔کبھی سا تھ نہیں چھو ڑتا ۔دکھ بہت طو یل ہو تے ہیں اما وس کی راتوں جیسے ،گر ما کی دو پہروں جیسے ،ایک ایک پل صدیوں پہ محیط ہو تا ہے ۔ آنکھیں سا ون کے با دلو ں کی طر ح بر س بر س کر صحراوں کا روپ دھا ر لیتی ہے ،مگر درد کی آگ بجھنے نہیں پا تی ـــــ


بشر یٰ سعید کے نا ول اما وس کا چا ند سے اقتباس

0 comments:

Post a Comment