Pages

Subscribe:

Ads 468x60px

Wednesday, 14 March 2012

چھوٹی چھوٹی نیکیاں

First half of the month  کے لیئے ہمارا موضوع ہے۔ چھوٹی چھوٹی نیکیاں۔
حضرت واصف علی واصف رحمتہ اللہ علیہ نے کیا خوب فرما یا ہے کہ:
اپنی زنگی میں ہم جتنے دل راضی کریں، اتنے ہی ہماری قبر میں چراغ جلیں گے۔ ہماری نیکیاں ہمارے مزار روشن کرتی ہیں۔ سخی کی سخاوت اس کی اپنی قبر کا دیا ہے۔ ہماری اپنی صفات ہی ہمارے مرقد کو خوشبودار بناتی ہیں۔ زندگی کے بعد کام آنے والے چراغ زندگی میں ہی جلائے جاتے ہیں۔ کوئی نیکی رائیگاں نہیں جاتی۔
بیشک ہماری کوئی نیکی رایئگاں نہیں جاتی۔ ہمارے پیارے اللہ سبحان و تعالیٰ، ہمارے بڑے سے بڑا گناہ بخش دیتے ہیں۔ (بیشک ہمارا ربّ بہت ہی مہربان اور رحم کرنے والا ہے) ، مگر ہماری چھوٹی سے چھوٹی نیکی کا اجر ہمیں اس دنیا اور اُس دُنیا میں ضرور ملتا ہے۔
نیکیاں کرنا اور انہیں پانا بہت ہی آسان ہے۔ اس کے لیئے نہ تو ہمیں بہت بڑے سرمایے کی ضرورت ہے اور نہ ہی کسی سوشل اسٹیٹس کی۔
نیکیاں تو قدم قدم پر بکھری پڑی ہیں اور ہمیں بس ہاتھ بڑھا کر انہیں سمیٹنا ہے۔
چلیں، تین چھوٹی چھوٹی نیکیوں کی لسٹ بناتے ہیں اور انہیں کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔
1)  ہر ملنے جلنے والے کو سلام کریں گے۔ چاہے اس سے کوئی ناراضگی ہی کیوں نہ ہو۔
2) کسی بھی مال یا سنٹر میں داخل ہوتے ہوئے، اپنے پیچھے آنے والوں کے لئیے دروازہ کھولیں گے اور انہیں پہلے اندر جانے دیں گے۔
3) بس یا ٹرین میں چڑھتے وقت دوسروں کو پہلے داخل ہونے کا موقع دیں گے۔
یہ نیکیاں انشا ء اللہ تعالیٰ ہم ابھی سے کرنا شروع کرتے ہیں اور اگلے پورے ہفتے کے لئیے یہ ہمارا گول ہو گا۔ اور ایک ہفتے بعد ہم اپنا احتساب کریں گے اور دیکھیں گے کہ ہم نے کتنی نیکیاں کمائی۔

0 comments:

Post a Comment